Search Your Query

Custom Search

Friday 21 January 2011

mai janta hu aisa bhi ek daur aye ga

میں جانتا تھا ایسا بھی اک دور آئے گا
دیوان بھی مرا ، تو ہر اک سے چھپائے گا

پوچھے گا جب کوئی ترا دکھ ، ازراہِ خلوص
تو اس کو دوسروں کے فسانے سنائے گا

جو بات بھولنے کی ہے یاد آئے گی تجھے
رکھنا ہے جس کو یاد اسے بھول جائے گا

دل سوختہ ملے گا تجھے جب کوئی کہیں
شدت سے ایک شخص تجھے یاد آئے گا

چھوڑا ہے اس کا شہر فقط اس خیال سے
جب ہم نہ ہوں گے اور وہ کس کو ستائے گا

اس نے بھی کر لیا ہے یہ وعدہ کہ عمر بھر
کچھ بھی ہو ، اب وہ دل نہ کسی کا دکھائے گا

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...