Search Your Query

Custom Search

Friday, 21 January 2011

koi share naya koi baat nahi kayhnay ka jattan kartay rayhna

کوئی شعر نیا کوئی بات نئی کہنے کا جتن کرتے رہنا
انمول ہے پل پل جیون کا آہیں یوں ہی نہ بھرتے رہ جانا
کچھ کام نہیں آتی آہیں چلنے سے سمٹتی ہیں راہیں
تقدیر پہ کیا تہمت یاروبیٹھے بیٹھے دھرتے رہنا
سر ڈال کے چلتے رہنے سےکچھ اور بھی اونچی ہوتی ہیں
دیواریں تو دیواریں ہیں دیواروں سے کیا ڈرتے رہنا
دنیا کو گر سلجھا لیں گےہر منزل کو ہم پا لیں گے
اک زلف کے غم میں کیا "جالب" جیتے رہنا مرتے رہنا

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...